تیرے نام سے ابتدا ہے خدایا
ازل اور ابد تو نے خود ہے بنایا
میری سوچوں سے ماورا تیری ہستی
میرے علم سے تو بلند ہے خدایا
تیری حمد کیسے بیاں کر سکوں میں
تو ذرے میں پنہاں تو ہر جا سمایا
میری التجا ہے تیری بارگاہ میں
مسلمان کی پھر سے پلٹ دے تو کایا
شاہینوں کے مسکن میں گدھ ہیں حکمراں
تیرے دیں پر پھر عجب وقت آیا
تو قادر ہے مولا کرم ہم پہ کر دے
غم مصطفی ﷺ ہم نے دل میں سمایا
محمد اسلم شاہ