چکوال(خصوصی رپورٹ) عالمی روحانی جماعت کارروان ناجیہ کے سرپرست اعلی حضرت محمد ظفر منصور نے کہا ہے کہ انسان نے بالآخر اللہ تعالی کی طرف واپس لوٹ کر جانا ہے، سب کچھ فنا ہوجانا ہے، ہر نفس نے موت کا ذائقہ چکھنا ہے اور کوئی بھی موت سے بری نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ جو عقائد کہتے ہیں کہ انسان مر جاتاہے وہ غلط کہتے ہیں کیونکہ انسان تو صرف نقل مکانی کرتا ہے اور ابدی زندگی کی طرف روانہ ہوجاتا ہے،
حضرت محمد ظفر منصور نے کہا کہ حقیقت میں انسان کی خواہشات مرتی ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوںنے مرکزی درسگاہ میں منعقدہ ماہانہ عظیم الشان روحانی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں ملک بھر سے ان کے عقیدت مندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، حضرت محمد ظفر منصور نے کہا کہ اللہ کے قوانین توڑنے کی بڑی سخت پکڑ ہوگی اور ایسے دنیاوی پیر اور ان کے دنیاوی مرید دونوں شریعت سے دور ہیں ،انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کی دنیا شرمندہ ہے تو آخرت بھی رسوا ہے کیونکہ دونوں دغا باز، جھوٹے اور چور ہیں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ دین کو کمزور کرنے اور لوگوں خصوصاً مسلمانوں کو گمراہ کرنے والوں کا انجام نہایت بھیانک ہوگا،
حضرت محمد ظفر منصور نے کہا کہ یہ کون لوگ ہیں جو اللہ کے قوانین کو توڑتے اور غلط عقائد پھیلاتے ہیں اس کے مقابلہ میں انسان کی کامیابی یہ ہے کہ وہ نفس اور شیطان سے چھٹکارا پائے اور فنا ہونے کے بعد سرخرو ہوکر زندہ ہو اس کیلئے بڑی تیاری کرنی ہوگی تاکہ اللہ اور اور اس کے رسول ﷺ کے سامنے سرخرو ہوکر جائے، حضرت محمد ظفر منصور نے یہ بھی کہا کہ اللہ تعالی نے انسان کو عقل اور شعور دیا تاکہ وہ یہ سمجھ جائے کہ حق کا راستہ کون سا ہے اور بدی کا راستہ کون سا ہے ، انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ انسان مر جاتا ہے اس کا دنیا سے تعلق ختم ہوجاتا ہے وہ غلطی پر ہیں، انہوں نے نبی اکرم ﷺ کی وہ مثال بھی دی کہ جب وہ صحابہ کرام کے ساتھ قبرستان میں سے گزر رہے تھے تو اہل قبور نے سلام کیا جس پر صحابہ کرام نے کہا کہ یا رسول اللہ ﷺ کیا یہ لوگ سنتے ہیں تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ یہ نہ صرف سنتے ہیں بلکہ جواب بھی دیتے ہیں اور جب کسی مردے کو دفن کیا جاتا ہے تو لوگ جب اس کی قبر سے واپس آتے ہیں تووہ ان کے قدموں کی چاپ بھی سن رہا ہوتا ہے ،
حضرت محمد ظفر منصور نے اپنے خطاب میں قرآنی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو اس کائنات میں آیا ہے وہ سب فنا ہوجائے گا یعنی یہ سب ختم ہوجائے گا اور صرف اللہ تعالی کی ذات ہی رہ جائے گی ، اللہ تعالی انسان کی شہ رگ سے بھی قریب ہے اور وہ انسان کے اندر ہے لیکن ہم اسے تلاش نہیں کرتے، حضرت محمد ظفر منصور نے کہا کہ انسان کی زندگی چار ادوار کی ہے جس میں عالم ارواح، عالم دنیا کی زندگی، عالم برزخ کی زندگی اور آخرت کی زندگی ہے ،
حضرت محمد ظفر منصور نے کہا کہ جب انسان زندہ ہوتا ہے تو اس کے جسم میں روح قید رہتی ہے اور جب انسان فنا ہوجاتا ہے تو روح اس کی جسمانی قید سے آزاد ہوجاتی ہے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ انسان کو رب کی رضا ڈھونڈنی چاہئے، نبی اکرم ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرنا چاہئے، خدا اور اس کے رسول کے ساتھ سچائی کرنی چاہئے، انہوںنے ایسے دنیاوی پیروں اور ان کے مریدوں پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ دنیاوی پیر اور ان کے دنیاوی مریدین نے لوگوں کو گمراہ کیا ہے ، حضرت محمد ظفر منصور نے یہ بھی کہا کہ میرے دل میں ارمان اور مقصد ہے کہ میرے اللہ کے بندے گمراہی سے بچ جائیں اور صراط مستقیم پر آجائیں،
انہوں نے کہا کہ یہی میری آرزو اور ارمان ہے اور آپ لوگوں پر میرا کوئی احسان بھی نہیں ہے، انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ آج کا مسلمان دن بدن گھاٹے اور خسارہ کی طرف جارہا ہے اور ہمیں اپنی اصلاح کرنی چاہئے ،حضرت محمد ظفر منصور نے ماہانہ اجتماع کے بعد شرکاءاور امت مسلمہ خصوصاً ملک پاکستان کے لئے خیروبرکت کی دعا بھی کی